They are 100% FREE.

جمعہ، 7 فروری، 2020

اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 6 مشتبہ مریض پمز ہسپتال میں داخل مشتبہ مریض میں 3 پاکستانی جبکہ 3 چینی باشندے شامل ہیں

اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 6 مشتبہ مریض پمز ہسپتال میں داخل
اسلام آباد : اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 6 مشتبہ مریض کو پمز ہسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 6 مشتبہ مریض میں 3 پاکستانی جبکہ 3 چینی باشندے شامل ہیں۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے کرونا وائرس کے 6 مشتبہ مریض کو پمز ہسپتال میں داخل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پمز ہسپتال میں 6 کرونا وائرس کے مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈ منتقل کر دیئے گئے ہیں۔
جمعہ کو کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے حوالے سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال میں 6 کرونا وائرس کے مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈ منتقل کیا گیا تھا جن میں 3 پاکستانی اور 3 چینی شہری شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریضوں کے سیمپل وائرس کی تشخیص کے لیے این آئی ایچ بھیج دیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب پمز ہسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں زیر نگہداشت پہلے سے چار مریضوں میں سے 3 کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
مریضوں کو قومی ادارہ صحت کی جانب سے سیمپلز کی نیگٹو رپورٹ آنے کے بعد ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ابوظہبی سے پاکستان آنے والے 4 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، مسافر ابو ظہبی سے اتحاد ایئرلائنز کی پرواز ای وائے 243 سے لاہور پہنچے، مسافروں میں 2 چینی اور 2 پاکستانی طالبعلم شامل تھے۔ لاہور ایئرپورٹ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ابوظہبی سے پاکستان آنے والے 4 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسافر ابو ظہبی سے اتحاد ایئر کی پرواز ای وائے 243 سے لاہور پہنچے تھے۔ مسافرو ں میں 2 چینی اور 2 پاکستانی طالبعلم شامل ہیں۔ چینی طالبعلموں میں نئے وانگ اور ہیلو لیٹونگ اور پاکستانی طالبعلموں میں حارث ستار اور وقاص یاسین شامل ہیں۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ فیڈرل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور سی ایم ایچ لاہور کے ڈاکٹروں نے مذکورہ مسافروں کا معائنہ کیا تو ان میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی، جسکے بعد انہیں سروسز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں انکے مزید ٹیسٹ ہوں گے اور ان کا علاج کیا جائے گا۔ تاہم، اب اسلام آباد میں بھی کرونا وائرس کے 6 مشتبہ افراد کو پمز ہسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں