They are 100% FREE.

اتوار، 2 فروری، 2020

ایک ایکڑ زمین کے بدلے تینتیس قتل ......شیخوپورہ میں زمین کے چھوٹے سے ٹکڑے نے قیمتی جانیں ضائع کر دیں

ایک ایکڑ زمین کے بدلے تینتیس قتل
شیخوپورہ  : ایک ایکڑ زمین کے بدلے تینتیس قتل، شیخوپورہ میں زمین کے چھوٹے سے ٹکڑے نے قیمتی جانیں ضائع کر دیں۔ تفصیلات کےمطابق شیخورہ کے علاقے سترہ آباد میں تیس سال سے چلی دشمنی نے تیتیس قیمتی جانیں لے لیں۔ 1988 میں دو لاکھ مالیت کی ایک ایکڑ زمین پر تنازعہ شروع ہوا۔ لڑائی کے دوران اشتیاق گروپ نے شفیع گروپ کے محمد اقبال کو قتل کردیا۔
عدالت میں کیس چلا تو اشتیاق گروپ نے مقدمے کے گواہ عبدالرزاق کو بھی قتل کردیا۔ اس کے بدلے میں شفیع گروپ نے 1999 میں مرکزی ملزم اشتیاق کے چچا کو، 2005 میں والد کو اور 2014 میں بھائی کو قتل کر دیا۔ بدلے کی آگ میں اشتیاق گروپ نے شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور فیصل آباد میں شفیع گروپ کا جو بھی فرد ملا اسکو موت کے کھاٹ اتار دیا۔
2014 میں مرکزی ملزم اشتیاق عرف سرفراز کو گرفتار کر لیا گیا۔
ملزم کے جیل ٹرائل کے دوران شفیع گروپ کے دو اور افراد کو قتل کر دیا۔ 2019 میں اشتیاق گروپ نے ایک اور باپ بیٹے کو قتل کردیا اور اب 31 جنوری کو شفیع گروپ کے مزید 5 افراد کو پیشی پر جاتے ہوئے قتل کر دیا۔ اس لڑائی میں اب تک شفیع گروپ کے 30 جبکہ اشتیاق گروپ کے 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے لواحقین کا کہنا ہے کہ انکے گھر میں کوئی بھی مرد نہیں بچا اور انکی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے، اگر یہ معاملہ پہلے ہی حل ہو جاتا تو بہت سے جانیں بچ جاتیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پولیس نے اس حوالے سے کوئی کام نہیں کیا۔ دوسری طرف آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کا کہنا ہے کہ پولیس نے حفاظتی اقدامات کیے ہوئے تھے جاں بحق افراد اپنے طورپر ضمانت کے لیے جا رہے تھے۔ تمام افراد خود ہی ضمانت لینے کے لیے جا رہے تھے۔ اس حوالے سے ماہر قانون کا کہنا ہے کہ ملزمان کو سزا نہ ملنا اور تھانوں میں ماہر پولیس اہلکار نہ ہونا ایسے واقعات کی ایک وجہ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں