They are 100% FREE.

جمعہ، 28 فروری، 2020

پاکستان میں کورونا وائرس کے دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، اہل خانہ اور دوستوں کے ٹیسٹ بھی منفی آئے ہیں۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا ٹوئیٹ

پاکستان میں کورونا وائرس کے دونوں مریض خطرے سے باہر
اسلام آباد : پاکستان میں کورونا وائرس کے دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ 
ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے اہل خانہ اور دوستوں کے ٹیسٹ بھی منفی آئے ہیں۔
اس سے قبل تفتان سرحد پر کورونا وائرس کے تدارک کے سلسلے میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس سے خطاب میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبائی حکومت مل کر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہیں۔
معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ تمام ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں پر سکریننگ ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہیلپ لائن 1166 بھی قائم کردی گئی ہے۔
انہوں نے لوگوں سے کہا کہ عوام احتیاط اور ذمہ داری کو اپنا شعار بنائیں اور وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اسپتالوں میں علیحدہ وارڈز اور رومز مختص کردیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ 97 فیصد مریض صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے دو مریضوں کی تشخیص کے بعد ملک میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا تھا۔
متاثرہ افراد میں ایک کا تعلق سندھ اور دوسرے کا فیڈرل ایریا سے تھا، دونوں کیسز کا تعلق ایران کے سفر سے منسلک تھا۔ اس وقت دونوں مریضوں کا حفاظتی اقدامات کے تحت علاج جاری ہے۔ جبکہ وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے بتایا ہے کہ دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ علاوہ ازیں پمز اسپتال میں کورونا وائرس کی لائی گئیں پانچ مشتبہ خواتین کو بھی ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ گلگت سے تعلق رکھنے والی پانچ خواتین کو جمعرات کی صبح پمز لایا گیا، پانچوں خواتین حال ہی میں ایران سے واپس آئی تھیں جن کو شک کی بنیاد پر اسپتال لایا گیا، ٹیسٹ کے بعد کورونا وائرس کی تشخیص نہ ہونے کے بعد پانچوں خواتین کو ڈسچارج کر دیا گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں