They are 100% FREE.

جمعہ، 7 فروری، 2020

یتیم خانے کے اہم راز جاننے والی اقراء کی پراسرار موت نے کئی سوالات اٹھا دئیے لڑکی کے پاس اہم معلومات تھیں

یتیم خانے کے اہم راز جاننے والی اقراء کی پراسرار موت نے کئی سوالات اٹھا ..
لاہور : یتیم خانے کے اہم راز جاننے والی اقراء کی پراسرار موت نے کئی سوالات اٹھا دئیے۔تفصیلات کے مطابق کاشانہ اسکینڈل میں ایک اور سنسنی خیز موڑ آ گیا ہے۔بچیوں کے یتیم خانے کے اہم راز جاننے والی اقراء گذشتہ روز انتقال کر گئی جس کی موت نے کئی سوالات کو بھی جنم دیاہے۔سابق سپریڈنٹ افشاں لطیف نے بھی اس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اقراء کو زبردستی ان کے خلاف انڈر ایج شادی کرنے کا بیان دینے کے لیے مجبور کیا گیا۔حالانکہ کہ اقراء کی شادی 22 سال کی عمر میں کرائی گئی،شادی کی تقریب میں 250 لوگ شریک تھے،16 دسمبر 2019ء کو اقراء اپنے گھر سے غائب ہوئی جس کے بعد اس کے شوہر عابد اور سسرالیوں نے بھی رابطے منقطع کر لیے اور پھر اچانک خبر ملی کہ اقراء کی لاش ایدھی سرد خانے لائی جس کی رجسٹریشن لاوارث کے طور پر کی گئی۔
افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ اس لڑکی کے پاس تمام معلومات تھیں،اس طرح کاشانہ کی کئی بچیوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔افشاں لطیف نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ اقراء کی لاش کو لاوارث قرار دے کر دفن نہ کیا جائے بلکہ اس کے حوالے کر دی جائے۔اس سے قبل افشاں لطیف کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں انکا کہنا تھا کہ کاشانہ ویلفیئر ٹرسٹ کی ایک یتیم لڑکی جسکا نام اقراء کائنات ہے اس وقت بلقیس ایدھی فیمیل سنٹر گرین ٹاؤن میں انتہائی تشویشناک حالت میں موجود ہے۔
انھوں نے بتایاتھا کہ انکے ساتھ اقراء کائنات کے شوہر کا رابطہ ہوا تھا جس نے بتایا کہ اقراء کو اسکے سسرال سے اغوا کیا گیا اور دو ماہ تک اغوا کیے رکھا۔ وہ بلقیس ایدھی سنٹر میں زندگی اور موت کی لڑائی لڑ رہی ہے۔ اگر اسکو بروقت طبی سہولیات نہ فراہم کی گئیں تو وہ اپنی جان کی بازی ہار جائیگی۔ انکا کہنا تھا کہ اقراء کائنات وہ لڑکی ہے جس کو کاشانہ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد اسکے سسرال سے سوشل ویلفیئر کے وزیر بشارت نے اٹھوایا اور چائلڈ پروٹیکشن سنٹر منتقل کیا تھا اور اسے میرے خلاف استعمال کیا۔
انکا کہنا تھا کہ وہ اس وقت وہ کاشانہ کی سابق سپریڈنٹ کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک ماں کی حیثیت سے بات کر رہی ہیں اور انھوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ لڑکی اقراء کو جلد از جلد سکیورٹی فراہم کی جائے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اس بات کا بھی پتہ چلایا جائے کہ اس سب کے پیچھے کون ہے؟ اور کس کے کہنے پر ان معصوم لڑکیوں کو غلط کاموں میں لگایا جاتا ہے؟ اب اس لڑکی کے بارے میں افشاں لطیف نے بتایا کہ وہ اپنی جان کی بازی ہار گئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں