متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق ممبر قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
پولیس نے علی رضاعابدی کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزمان کے اعترافی بیان کا چالان جاری کر دیا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں شوہر کی بہادری پر فخر ہے:اہلیہ شہید نعیم
چالان ميں 12 گواہ شامل کیے گئے ہیں جن میں سے 4 ملزمان گرفتار اور4 مفرور بتائے گئے ہیں۔
مفرور ملزمان ميں بلال، حسنين، مصطفیٰ عرف کالی چرن اور فيضان شامل ہیں۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان نے علی رضا عابدی کےقتل کا اعتراف کرلیا۔
پولیس کے مطابق علی رضاعابدی کے قتل کے لیے ملزمان کو 8 لاکھ روپے دیئے گئے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں انڈیا میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم، چین کا ایسا منہ توڑ جواب کہ مودی کو بھی رونا آجائے
پولیس کا کہنا ہے کہ گوليوں کے خول کی 2018 کے دوران لياقت آباد ميں قتل کی واردات سے مماثلت ہے۔
چالان میں کہا گیا ہے کہ علی رضا عابدی کے قتل کے لیےحسينی بلڈنگ کے پاس نامعلوم شخص نے رقم ادا کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سابق ایم این اے علی رضا عابدی کے قتل ميں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل جلا دی گئی۔
یہ بھی ضرور پڑھیں کومت کا گیس صارفین کواڑھائی ارب روپے واپس کرنے کا اعلان
علی رضا عابدی کو25 دسمبر پر ان کے گھر کے قريب قتل کر ديا گيا تھا،پوليس نے گرفتار ملزمان کے اعترافی بيانات کو بڑی کاميابی قرار دے ديا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں