گوادر: ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے شہر گوادر میں بننے والی بندرگاہ سے گزشتہ تین سال میں جتنی آمدنی حاصل ہوئی ہے اسکا 91فیصد حصہ چین کو ملا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے آمدنی میں سےپاکستان کو صرف 9فیصد حصہ ملا۔ پاکستان اور چین نے مل کر گوادر میں بندرگاہ بنائی ہے جو کہدنیا میں سب سے گہری بندرگاہ ہے اور اس بندرگاہ پر جزوی طور پر کام شروع ہو گیا ہے اور رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں اس بندرگاہ سے 358.151ملین روپے آمدن ہوئی جس میں سے گوادر پورٹ اتھارٹی کو صرف 32.324 ملین روپے ملے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : ایم پی اے عمار صدیق خان نے بوٹی پنڈ اور لب ٹھٹھو کی دیگر ابادیوں میں سوئی گیس کی فراہمی کا افتتاح کر دیا
وزارتِ بحری امور نے جمعرات کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ
وزارتِ بحری امور نے مزید بتایا کہ پوری دنیا میں بندرگاہوں کے حوالے سے جو معاہدے کیے جاتے ہیں چین اور پاکستان کے درمیان بھی ایسا ہی معاہدہ ہے۔ البتہ چین کا حصہ اس بندرگاہ کی آمدن میں بہت زیادہ ہے جبکہ پاکستان کا حصہ بہت کم ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بندرگاہ کو بنانے کا سارا خرچ چیننے کیا
ہے اور چینی انجینئرز نے ہی اس بندرگاہ کو تعمیر کیا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : ٹیکسلا چائینز مارشل آرٹس کلب کی 4 رکنی ٹیم نے پاکستان زندہ باد ڈسٹرکٹ ووشو چیمپیئن شب میں اپنے اپنے وزن میں" فرسٹ پوزیشن گولڈ میڈلز " حاصل کیا
گوادربندرگاہ دنیا کی سب سے گہری بندرگاہ ہے اور بڑے سے بڑا جہاز ڈائریکٹ بندرگاہ پر لگ کے سامان لوڈ اور ان لوڈ کر سکتا ہے۔ اس بندر گاہ نے وسطی ایشیائی ریاستوں کا دنیا سے فاصلہ بہت کم کر دیا ہے اور چین کی افریقہ کی ساتھ تجارت کو بھی بہت آسان بنا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق آنے والے چند سالوں میں گوادر دنیا کی اہم ترین بندرگاہ بننے جارہی ہے اور اسے دنیا کا سب سے مصروف بحری شہر ہونے کا اعزاز مل جائے گا۔ اب پاکستان نے گوادر میںپاکستان کا سب سے بڑا اور جدید ائیرپورٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے اس کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں