
زلفی بخاری کا روزنامہ جنگ سے انٹرویو
اوورسیز پاکستانیوں کے مشیر ذلفی بخاری نے کم عرصے میں زیادہ مشکلات کا سامنا کیا لیکن ہمت نہیں ہاری اور آج وہ وزیر مملکت کے برابر عہدے پر تعینات ہیں اور کابینہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی نمائندگی کررہے ہیں ، گزشتہ دنوں ذلفی بخاری سے ان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی جو قارئین کے لیے پیش خدمت ہے ۔
جنگ :آپ عمران خان کی کابینہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وزارت کے مشیر کے طورپر خدمات انجام دے رہے ہیں وہ کون سے ایسے خاص ایشوز ہیں جن پر آپ کا فوکس ہوگا ؟
عمران خان کی حکومت کے قیام کے بعد سے اوورسیز پاکستانی توقع کررہے تھے کہ انھیں بڑا ریلیف ملے گا لیکن ان کے لیے موبائل فون لانے پر بھی ڈیوٹی عائد کردی گئی آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے ؟‘
ذلفی بخاری: جی ہاں بالکل ڈیوٹی لگائی گئی ہے لیکن یہ بات سمجھنے کی ہے کہ ایک تو اوورسیز پاکستانیوں کے ذاتی طور پر زیراستعمال موبائل فون پر کوئی ڈیوٹی نہیں ہے چاہے وہ دو ہوں یا تین ہوں ڈیوٹی صرف کاروباری استعمال کے لیے لائے جانے والے موبائل فونز پر عائد کی گئی ہے جبکہ ایک موبائل فون جو کسی کو تحفہ دینے کے لیے لایا گیا ہو وہ ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہے تاہم میں نے متعلقہ منسٹری سے بات کی ہے کہ ایک کی جگہ کم از کم دو یا تین فوبائل فونز کو ڈیوٹی فری لانے کی اجازت دی جائے دیکھیں بہتر نتیجہ آئے گا ۔
ضرور پڑھیں: پیپلز پارٹی پر مقدمات کی وجہ سے نیب قانون میں ترمیم نہ کی :ن لیگ کے سینیٹر مصدق ملک نے غلطی کااعتراف کرلیا
جنگ: عمران خان کی حکومت کے قیام کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کو ایک اور مسئلے کا سامنا کرنا پڑا ہے یعنی قومی ایئرلائن کی کئی ممالک میں بندش کا مسئلہ بھی اہمیت کا حامل ہے جس میں جاپان بھی شامل ہے جہاں اگلے سال اولمپک مقابلے ہونے جارہے ہیں او رجہاں کا روٹ حاصل کرنے کے لیے بھی غیر ملکی ایئرلائنوں کو برسوںانتظار کرنا پڑتا ہے ۔‘
ذلفی بخاری: اس مسئلے کا مجھے بھی حال ہی میں علم ہوا ہے اور میں نے اس حوالے سے متعلقہ وزارت میں بات بھی کی ہے تاکہ معلوم ہو کہ پی آئی اے کو جاپان اور دیگر ممالک کے لیے کیوں بند کیا جارہا ہے کوشش کریں گے اگر ممکن ہو تو ایئر لائن کو جاپان جیسے ممالک کے لیے جاری رکھا جاسکے تاہم حتمی فیصلہ حکومت صورتحال دیکھ کر ہی کرے گی۔
شکریہ روزنامہ جنگ

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں