
بجلی صارفین کے لیے بری خبر آ گئی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بجلی ایک ماہ کے لیے 63 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا کو موصول ہو گئی ہے۔نیپرا کو بھیجی جانے والی درخواست میں سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے دسمبر کی فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں دی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ دسمبر میں بجلی پیدواری لاگت 6 روپے 49 پیسے فی یونٹ رہی۔
دسمبر میں صارفین سے 5 روپے 86 پیسے فی یونٹ وصول ہوئی۔نیپرا کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ 23 جنوری کو ہو گا۔ ملک میں بجلی کی طلب 13857 میگا واٹ اور پیداوار 15500 میگاواٹ ہوگئی ہے۔ وزارت پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق بدھ کی صبح ساڑھے 8 بجے بجلی کی کل طلب 13857 میگاواٹ اور بجلی کی 15500 میگاواٹ جبکہ شارٹ فال صفر رہا۔
ترجمان کے مطابق تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں اپنی ڈیمانڈ کے مطابق سسٹم سے بجلی لے رہی ہیں چوری اور نقصانات والے علاقوں میں شیڈول اور تناسب سے اعلانیہ لوڈ مینیجمنٹ ہوتی ہے۔
ضرور پڑھیں:مشرف نے منجمد اکاؤنٹس سے بھی رقم نکال لی
جب کہ حکومت کو بجلی کی قیمتیں بڑھانےمیں شدید عوامی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔واضح رہے اگست میں بھی نیپرا نے نے ڈسکوز کو صارفین کے بجلی کے نرخ 36 پیسہ فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دی تھی۔ ستمبر میں نیپرا نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ تقریباً 2 روپے بڑھانے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت ڈسکوز نے صارفین سے اضافی 200 ارب وصول کیے تھے۔اکتوبر میں نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 20پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی جس سے بجلی صارفین پر 2 ارب 50کروڑ کا اضافی بوجھ پڑا۔ستمبر میں فیول لاگت 5روپے 12پیسے فی یونٹ تھی۔تقسیم کار کمپنیوں کو دی جانے والی بجلی کی قیمت 5روپے 56 پیسے فی یونٹ تھی۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں