They are 100% FREE.

پیر، 14 جنوری، 2019

سابق بھارتی فوجی افسر نے کارگل جنگ میں ناکامی کا اعتراف کر لیا

سابق بھارتی فوجی افسر نے کارگل جنگ میں ناکامی کا اعتراف کر لیا

1999ء میں پاکستان کی طرف سے کارگل میں کاروائی بھارتی ملٹری انٹیلی جنس اور دوسرے خفیہ اداروں کی بہت بڑی ناکامی تھی۔ لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ مہندر پوری کا اعتراف

بھارتی فوج کے سابق جنرل مہمند پوری نے کارگل جنگ میں ناکامی کا اعتراف کر لیا۔ان کا کہنا ہے کہ کارگل جنگبھارتی ملٹری انٹیلی جنس اور دوسرے خفیہ اداروں کی بہت بڑی ناکامی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 1999ء میں پاکستان کی طرف سے کارگل میں کاروائی بھارتی ملٹری انٹیلی جنس اور دوسرے خفیہ اداروں کی بہت بڑی ناکامی تھی۔بھارتی جنرل کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے کارگل میں وسیع علاقے میں پیش قدمی کی تھی جس کا مقصد کشمیر کے مسئلہ کو عالمی طور پر اجاگر کرنا اور سری نگر سے لیہ جانے والی سڑک بلاک کرنا تھا تاکہ سیاچن کا زمینی رابطہ منقطع کیا جا سکے۔
لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ مہندر پوری نے کارگل جنگ میں بھارت کے آٹھویں ماونٹن ڈویژن کی کمان کی تھی اور اب انہوں نے کارگل جنگ اپنی فوج کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔خیال رہے معروف بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس‘‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ کارگل جنگ کے دوران انڈین ایئرفورس کا جیگوار طیارہ اگلے مورچوں پر گلٹہری سیکٹر میں پاکستانی بیس پر بم گراتے گراتے رہ گیا جہاں نوازشریف اوراس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف موجود تھے۔
رپورٹ کے مطابق انڈین ایئرفورس کے ایک جیگوارطیارے نے اگلے مورچوں پراس وقت ایک پاکستانی بیس کو نشانہ بنانا چاہا جہاں اس وقت نوازشریفاورپرویز مشرف موجود تھے تاہم ایک دوسرے جیگوار طیارے جو اصل بمباری پر عمل کرنے والا تھا نے ہدف کے علاقے سے باہر بم گرایا اور ہدایت ملنے کے بعد بیس سے دور چلا گیا۔ نواشریف اور پرویز مشرف 24جون 1999کی صبح 8بجکر 45منٹ پر بیس میں موجود تھے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں