وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن صرف این آر او کرنے کے لیے واک آؤٹ کرنے کے حربے استعمال کر رہی ہے ۔ اپوزیشن کے رویے پر رد عمل دیتے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹسے اپوزیشن کا واک آؤٹ کرنا یہ بات ظاہر کرتا ہے کہ اپوزیشن صرف یہی کام کرنا چاہتی ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے ایک مرتبہ پھر اُس پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کر دیا جو ٹیکس دہندگان کو سالانہ اربوں روپے کی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا واک آؤٹ دباؤ کے حربے ہیں تاکہ این آراو لیا جاسکے، کیا عوام نے صرف واک آؤٹ کے لیے انہیں منتخب کیا ہے؟ اپوزیشن چاہتی ہے کہ نیب میں کرپشن کیسزمیں احتساب سے بچا جاسکے لیکن ان پر بنے نیب کیسز کاپاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہی ہماری حکومت نے ان کے خلاف یہ کیسز بنائے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹیکے شریک چئیرمین آصف علی زرداری بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں شہباز شریف اور آصف علی زرداری نے اظہار خیال کیا جس کے بعد فیصل واوڈا تقریر کرنے کے لیے اپنی نشست سے اُٹھے تو اپوزیشن نے شور مچانا شروع کر دیا تھا، اپوزیشن کے شور کے باوجود فیصل واوڈا نے اپنی تقریر جاری رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کچھ نہیں ملا تو مفادات کا تنازع کھڑا کر دیا، پاکستانکے مسئلے حل ہو گئے تو اپوزیشن کی سیاست دفن ہو جائے گی۔ جس کے بعد اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔



کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں