They are 100% FREE.

پیر، 6 اگست، 2018

منی لانڈرنگ کیس: زرداری کیخلاف 70ارب کے ثبوت مل گئ

سپریم کورٹ معاملے کوسنجیدگی سے دیکھ رہی ہے،نوازشریف کی طرزکی جے آئی ٹی بنے گی،جس کوایف آئی اے کے پاس موجود ثبوت فراہم کردیے جائیں گے،اربوں نہیں کھربوں کا پیسا بیرون ملک ٹرانسفر کیا گیا ہے۔ تجزیہ کارڈاکٹر شاہد مسعود


لاہور(6اگست 2018ء) : سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ آصف زرداری کی منی لانڈرنگ کے 70ارب کے ثبوت مل گئے،،نوازشریف کی طرز کی جے آئی ٹی بنے گی، جس کوثبوت تلاش نہیں بلکہ موجود ثبوت فراہم کردیے جائیں گے،اربوں نہیں کھربوں کا پیسا بیرون ملک ٹرانسفر کیا گیا ہے۔انہوں نے اپنے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میگامنی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداریکیخلاف 75ارب میں سے 70ارب روپے کے ثبوت مل گئے ہیں۔
یہ تواربوں میں ثبوت ملے ہیں لیکن منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک کھربوں میں پیسا ٹرانسفر کیا گیا ہے۔پیپلزپارٹی قیادت کو ایف آئی اے پر اعتراض ہے۔بشیر میمن اور نجف مرزا کے حوالے سے ان کا اپنا ایک نکتہ نظر ہے۔انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ آصف زرداری کیخلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنا دی جائے۔
لیکن اس جے آئی ٹی اور نوازشریف والی جے آئی ٹی میں فرق ہوگا۔
وہ جے آئی ٹی توثبوت تلاش کرکے لائی تھی لیکن اس جے آئی ٹی کے سامنے جو ثبوت موجود ہیں وہ اس کے سامنے رکھ دیے جائیں گے۔پیپلزپارٹی کی قیادت سوچتی ہے کہ اس معاملے کو فوجداری مقدمے میں ڈال کرطول دے دیا جائے لیکن سپریم کورٹ ایسا نہیں کرنے دے گی۔۔سپریم کورٹ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے گی۔ڈی جی ایف آئی اے اور باقی افسران نے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔
ان کے پاس وعدہ معاف گواہ ، اکاؤنٹس نمبرز،ان کے پاس برطانیہ اور دبئی میں جو ٹرانزیکشن ہوئی ہیں ان تمام لوگوں کے نام بھی ہیں۔ فریال صاحبہ کوآنے والے دنوں میں بہت دکھ ہوگا جب ان کو پتا چلے گا کہ سندھ اسمبلی میں جوفاروڈ بلاک بننے جا رہا ہے۔ان میں بہت سے قریبی لوگ وعدہ معاف گواہ بن جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے پیسے سے متعلق تفصیلات توایف آئی اے سپریم کورٹ میں جمع کروا دے گی لیکن دیکھنا یہ ہے کہ یہ پیسا کہاں سے آیا ہے؟یواے ای کی حکومت جو ہے انہوں نے جتنے لوگوں نے پچھلے 10سالوں میں سفر کیا۔
ان کی جائیدایں ، جتنے لوگوں نے ویزے لگوائے۔سب کا ریکارڈ ہے۔10کھرب کی صرف ایک خلیجی ریاست سے جائیداد نکل رہی ہے۔یہ جائیداد یں پاکستانمیں ظاہر نہیں کی گئیں۔کل 6تاریخ سے اس پرباقاعدہ عمل شروع ہوجائے گا۔پہلی بار دنیا کے ایک سوایک ممالک اپنی تمام معلومات شیئر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ بیرون ملک وکلاء سے رابطے کررہے ہیں ان پربھی نظر رکھی جارہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں