They are 100% FREE.

اتوار، 9 جون، 2019

چئیرمین نیب نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

چئیرمین نیب نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

سابق صدر کے وارنٹ گرفتاری پیر کے روز احتساب عدالت میں پیش کیے جائیں گے، گرفتار کیے جانے کا امکان

راولپنڈی : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق صدر آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر کے وارنٹ گرفتاری پیر کے روز احتساب عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔ آسف علی زرداری کو گرفتار کیے جانے کا امکان ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری منی لانڈرنگ کیس میں نامزد ہیں۔ میگا منی لانڈرنگ کا کیس کراچی سے راولپنڈی کی احتسابعدالت میں منتقل کیا گیا ہے اور اس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کر رہے ہیں۔
چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق صدر آصف علی زرداری کے میگا منی لانڈرنگ کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ اس سے پہلے پارک لین کیس میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں تاہم انہوں نے اس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی تھی ۔
واضح رہے کہ شہباز شریف 10 اپریل  کو طبی معائنے کے لیے برطانیہ گئے تھے۔
کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں چھ بار توسیع کی جا چکی ہے جبکہ نیب نےآصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر جواب جمع کرا رکھا ہے، جس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی گئی ہے‘درخواست گزاروں کی جانب سے بھی نیب کے جواب پر جواب الجواب جمع کرایا گیا.آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاﺅنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے اور جعلی اکاﺅنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے. خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیرسماعت ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے مرحوم رہنما، سابق وفاقی وزیر کے صاحبزادوں نے بلاول بھٹو سے ہاتھ ملا لیا، گھوٹکی کے ضمنی الیکشن سے قبل بلاول کی پی ٹی آئی کے مرحوم رہنما علی مہر کے صاحبزادے سے ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے گھوٹکی کے سیاسی رہنماوں کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں صوبائی مشیر برائے صنعت، کھیل اور امور نوجوان سردار محمد بخش خان مہر، بنگل خان مہر، سابق وزیراعلی مرحوم علی محمد خان مہر کے بیٹے احمد علی خان مہر بھی شامل تھے۔
بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، عوامی رابطہ مہم اور گھوٹکی میں علی محمد مہر مرحوم کے انتقال سے خالی نشست پر ہونے والے انتخاب پر بات چیت کی گئی، عوامی حقوق اور عوامی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پیپلز پارٹی علی مہر کی وفات کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست پر ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کو شکست دے سکتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں