واہ کینٹ : نگران وزیر اعظم ناصر الملک نے کہا ہے کہ تعلیم معاشرے میں مثبت تبدیلی کا سب سے اہم عنصر ہے ،طلبا کو تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی اقدار پر بھی خصوصی توجہ دینی چاہئے،ان خیالات کا اظہار انھوں اپنے دورہ پی او ایف واہ کینٹ کے موقع پر کانونٹ سکول حسن ابدال میں تقریب سے خطاب کے دوران کیا،حسن ابدال کانونٹ سکول پہنچنے پر انھیں سکول انتظامیہ کی جانب سے خصوصی بریفنگ دی گئی،کانونٹ سکول تقریب کے بعد انھوں نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند کئے،جبکہ بعد ازاں نگران وزیر اعظم ناصر الملک نے پی او ایف واہ کینٹ کا بھی دورہ کیا،پاکستان آرڈننس وا ہ کینٹ آمد پر چئیرمین پی او ایف بورڈ لیفٹیننٹ جنرل صادق علی حلال امتیاز ملٹری اور دیگر اعلیٰ افسران نے انکا استقبال کیا.
نگران وزیر اعظم ناصر الملک نے دورہ پی او ایف کے موقع پر ویپنز فیکٹری براس مل سمیت مختلف فیکٹریوں کا دورہ کیا اور پاکستان آرڈننس فیکٹری وا ہ کینٹ کے دفاعی ادارے کیخدمات کو سراہا ،،قبل ازیں انھیں پی او ایف کے دفاعی ادارے اور جدید اسلحہ کی تیاری کے حوالے سے مکمل بریفنگ بھی دی گئی،ا ن کے دورہ پی او ایف کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پی او ایف واہ کینٹ دورہ کے دوران انھیں بتایا گیا کہ پاکستان آرڈننس فیکٹری ملک دفاعی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ چالیس سے زائد ممالک کو برآمدات کے زریعے قیمتی زر مبادلہ بھی کما رہا ہے،پی او ایف واہ کینٹ دورہ کے موقع پر انھوں نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند کرتے ہوئے اس با ت کا اظہار کیا کہ جدت اور آلہ معیار کے کلچر سے وہ بہت متاثر اور مطمعن ہوئے ہیں،نگران وزیر اعظم نے پی او ایف واہ کینٹ میں براس مل اسلحہ ساز فیکٹری میں تیار ہونے والی مصنوعات کی تیاری کے مختلف مراحل بھی دیکھے،اور نمائشی لاونچ کا دورہ کیا.
حسن ابدال کانونٹ سکول میں اپنے مادر علمی کے دورے پروہ اپنے بچپن کی یادوں میں کھو گئے،انکی سوکل آمد پر سکول کی بچیوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے انکا پر تپاک استقبال کیا،نگران وزیر اعظم ناصر الملک نے کانونٹ سکول حسن ابدال میں 1957 سے لیکر 1963 تک تعلیم حاصل کی،مادر علمی میں بچوں سے بات چیت کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ وہ چھ سال کے تھے جب اپنے آبائی علاقہ سوات سے سکول میں آئے،ہاسٹل میں رہائش کے دوران سال میں دو مرتبہ گھر جانے کی اجازت تھی،اور والدین سے بات خط کے زریعے ہوتی تھی،بہت مشکل تھا تاہم اپنا سکول بہت یاد آتا ہے،انھوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ سکول کے اساتذہ تعلیمی معیار کو اسی طرح برقرار رکھیں گے،کانونٹ سکول کی صوبائی صدر سسٹر احمر،کانونٹ واہ کینٹ برانچ کی پرنسپلپروین برکت،سینیئر کوآرڈینیٹرشازیہ جاویدو دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ سکول اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو مد نظر رکھتے ہوئے،اعلی تعلیم کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے،اس موقع پر سکول کی بچیوں نے شاندار ٹیبلو بھی پیش کیا،نگران وزیر اعظم نے کانونٹ سکول حسن ابدال میں چنار کا پودا لگایا،سکول کے دورہ کے موقع پر مہمانوں کی کتاب میں انھوں نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے لکھا کہ مادر علمی انھیں بچپن کی یاد دالاتا ہے،یاد رہے کہ کانونٹ سکول حسن ابدال 1954 میں قائم کیا گیا اس وقت گیارہ سو بچے یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں،جبکہ بار ہ ہزار طلبا ملک بھر میں ان اداروں میں زیر تعلیم ہیں،


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں