They are 100% FREE.

ہفتہ، 6 جون، 2020

انصافینز بتائیں! اگرجہاز نہ ہوتا، عمران خان دھرنا کرسکتے تھے، جہانگیر ترین

انصافینز بتائیں! اگرجہاز نہ ہوتا، عمران خان دھرنا کرسکتے تھے، جہانگیر ..
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ انصافینز بتائیں! اگرجہاز نہ ہوتا، عمران خان دھرنا کرسکتے تھے، پی ٹی آئی کیلئے جہاز کی کیا اہمیت ہے؟ خود سوچیں،ہم نے لاک ڈاؤن کیا، جلسے کیے، جہاز نہ ہوتا تو عمران خان کراچی، لاہور، فیصل آباد میں جلسے کرکے دھرنے میں شام کو واپس کیے آتے؟ 
یہ بھی ضرور پڑھیں   : چوہدری نثار نواز شریف کو مائنس کرکے ۔۔۔ " لیگی رہنما میاں جاوید لطیف کا تہلکہ خیز انکشاف 
 دیاانہوں نے اپنے جہاز میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کیلئے جہاز کی کیا اہمیت ہے؟ خود سوچیں اگر عمران خان کے پاس جہاز استعمال کرنے کو نہ ہوتا ، میں اور خان صاحب اس طرح اکٹھے سفر نہ کرسکتے، تو یہ دھرنے سے ہم اڑتے تھے، ایک دن میں گئے کراچی، وہاں جلسہ کیا اور پھر رات کو دھرنے میں واپس آجاتے تھے، ایک دون بعد ہم فیصل آباد کیلئے اڑے، وہاں جلسہ کیا اور شام کو دھرنے میں واپس آگئے۔

یہ تمام کام جہاز کے بغیر کیسے ہوتے؟ آپ مجھے خود بتائیں، میں اب انصافینز سے پوچھتا ہوں۔ کہ اگر دھرنے میں عمران خان نے جب جلسے بھی کرتے تھے، پورے کے پورے شہر لاک ڈاؤن کردیے تھے، خان صاحب لاہور جاتے ، کام کرتے اور واپس شام کو دھرنے میں آجاتے تھے، کیا اس کا کوئی فائدہ ہوا؟ یہ سوال انصافینز خود اپنے آپ سے پوچھیں۔

واضح رہے چینی سکینڈل کی تحقیقات کے بعد تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیر خان ترین جمعہ کو اچانک لندن چلے گئے اور لندن روانگی سے قبل انہوں نے جڑواں شہروں میں اہم ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ معمول کے چیک اپ کیلیے لندن جارہے ہیں جس کا ٹائم انہوں نے ڈاکٹروں سے پہلی ہی لیا ہوا ہے اور وہ چیک اپ کے بعد واپس آجائیں گے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت کے بعض حلقے ان کے بیرون ملک جانے کے حق میں نہیں تھے مگر ترین چونکہ ٹکٹ بھی بک کروا چکے تھے اس لیے ان ملاقاتوں کے بعد جانے میں کامیاب ہوگئے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ چینی سکینڈل کی فرانزک آڈٹ رپورٹ سامنے آنے کے بعد زمہ داروں کے خلاف ابھی نیب یا ایف آئی اے نے کوئی کاروائی شروع نہیں کی اور اس حوالے سے وہ حکومتی احکامات کے منتظر ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں