پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں کی طرف سے مختلف الزامات کے تحت سزاؤں کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 196 افراد کی سزائیں کالعدم قرار دے دی ہیں۔ جبکہ مزید ایک سو سے زیادہ مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
منگل کو عدالت میں تقریباً 300 سے زیادہ ایسی درخواستوں پر سماعت ہوئی جنھیں فوجی عدالت سے سزائیں سنائی گئی تھیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل شبیر گگیانی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عدالت نے ان درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا ہے جن کا ریکارڈ سرکار کی جانب سے پیش کیا گیا ہے جبکہ ان درخواستوں پر جن کا ریکارڈ اب تک پیش نہیں کیا جاسکا ان کی سماعت آئندہ دنوں میں ہوگی۔
جسٹس وقار احمد سیٹھ نے گذشتہ سال بھی فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ افراد کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے ان کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں