قومی اسمبلی کیلئے نامزد پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اور دیگر ہم خیال جماعتوں کے حمایت یافتہ خورشید شاہ کے درمیان آج سخت مقابلہ ہو رہا ہے۔
قومی اسمبلی میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے جانچ پڑتال کے بعد چاروں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر اور ہم خیال جماعتوں کے امیدوار سید خورشید شاہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔ اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے خورشید شاہ کے تجویز کنندگان میں ان کے دیرینہ دوست سید نوید قمر، رمیش لعل، شازیہ ثوبیہ، مسرت مہیسر اور شاہدہ رحمانی شامل ہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے لیے قاسم سوری نے اپنے کاغذات نامزدگی سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرائے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیے اپوزیشن کے مشترکا امیدوار سعد محمود نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ عددی اعتبار سے تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے۔ خفیہ رائے شماری میں اپنے اراکین کو منحرف ہونے سے بچانا بڑا چیلنج ہوگا۔

تحریک انصاف کو ایم کیوایم، بلوچستان عوامی پارٹی، بی این پی مینگل، جی ڈی اے، ق لیگ، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں 151 نشستیں ہیں جبکہ ایم کیوایم کی 7، بلوچستان عوامی پارٹی کی 5، بی این پی مینگل کی 4، جی ڈی اے کی 3، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔ 4 میں سے 2 آزاد ارکان نے بھی تحریک انصاف کو حمایت کی یقین دہانی کرا رکھی ہے۔ یوں تحریک انصاف کے مجموعی ووٹوں کی تعداد 177 بنتی ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان، پاک بھارت ٹاکرا 19 ستمبر کو ہوگا

دوسری جانب سید خورشید شاہ اور مولانا اسعد محمود کو مسلم لیگ ن کے 81، پیپلزپارٹی کے 53، ایم ایم اے کے 15 اور اے این پی کے ایک رکن کی حمایت حاصل ہے۔ اس طرح اپوزیشن اتحاد کے امیدواروں کو 150 کے قریب ووٹ مل سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد وزیراعظم کے انتخاب کا مرحلہ آئے گا۔ وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی 16 اگست دن 2 بجے تک جمع ہوں گے جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب اگلے روز 17 اگست کو ہوگا۔
عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت پی ٹی آئی نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف وزیراعظم کے مشترکا امیدوار ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کے وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کی تاریخ 18 اگست مقرر کی گئی ہے


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں