اسلام آباد:جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس نے گلستان جوہر کاسارا تھانہ اورآئی جی سندھ کو کل عدالت میں طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں کی ۔اس موقع پر نجی بینک کی خاتون ملازمہ نورین بھی عدالت میں پیش ہوئیں اور موقف اپنایا کہ میرے نام پرجعلی اکاؤنٹ کھولاگیا،سارادن پولیس میرے گھربیٹھی رہی اورمجھے ہراساں کیاجاتارہا۔
ضرور پڑھیں:منی لانڈرنگ کیس: زرداری کیخلاف 70ارب کے ثبوت مل گئ
جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پتہ ہے کونسی پولیس نے کس تھانے میں ہراساں کیا۔بینک ملازمہ کا کہنا تھا کہ میرے گھرتھانا گلستان جوہر کی پولیس آئی تھی اور پولیس نے کہاگرفتارکرنے کاحکم ہے،نرمی برت رہے ہیں۔ایڈیشنل آئی جی نے عدالت میں موقف اپنا یا کہ ایک ارب 7 کروڑان کے اکاؤنٹ سے ٹرانسفرہوئے،میرے نوٹس میں کل آیاجس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میرے علم میں دوتین روزسے ہے،آپ ریاست کے ملازم ہیں یاحکومت کے؟کل ساراتھانہ،آئی جی سندھ حاضرہوں،ملک کوپولیس اسٹیٹ بنادیاگیا ہے،اندرون سندھ سے تعلق ہے اسی لیے وضاحت کرنےکی کوشش کررہے ہیں،آپ پولیس کااقدام درست ہونےکاجوازپیش کررہے ہیں،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کوبلاکرآپ کےخلاف انکوائری کراتے ہیں۔جس پر عدالت نے آئی جی سندھ کوآدھے گھنٹے میں طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ اگر اسلام آباد میں موجود ہیں تو آج ہی پیش ہوں۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں