They are 100% FREE.

اتوار، 5 اگست، 2018

مولانا فضل الرحمن 13 سال بعد وزرا کالونی چھوڑنے پر مجبور ہو گے

پچھلے تین ادوار میں مولانا فضل الرحمن وزرا کے عہدے کے برابرا مراعات کے مزے لوٹ رہے تھے

۔05 اگست 2018ء: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن 13 سال بعد وزرا کالونی چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ۔۔مولانا فضل الرحمن نے اپنا ڈیرہ سینیٹر طلحہ محمود کے فارم ہاؤس میں جما لیا۔مولنا فضلا لرحمن اپنی سیایس سرگرمیاںن بھی یہیں سے جاری رکھیں گے۔۔مولانا فضل الرحمن نے وزرا کالونی میں اپنی ریائش گاہ کے تمام واجبات ادا کر دئیے ہیں۔

ضرور پڑھیں :


مولانا فضل الرحمن نے دو حلقوں میں شکست کے بعد بنگلہ نمبر 22 چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔فضل الرحمن کو بطور چئیرمین کشمیر کمیٹی وفاقی وزیر جیسی مراعات حاصل تھیں۔۔مولانا فضل الرحمن بغیر عہدے کے ان مراعات کا مزا لوٹ رہے تھے۔سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت سے لے کر اب تک مولانا فضل الرحمن اسی رہائش گاہ میں رہے تاہم اب انہوں نے الیکشن میں شکست ہونے کے بعد یہ رہائش گاک خالی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یاد رہے تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان کو عبرت ناک شکست دے تھی۔جس کے بعد اب فضل الرحمن نے انتخابی نتائج کو ماننے سے بھی انکار کر دیا تھا اور دھاندلی کاالزام بھی عائد کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے 20 سال بعد انتخابات میں شکست کے باعث دلبرداشتہ ہو کر منسٹر انکلیو میں سرکاری رہائش گاہ کو خیر آباد کہہ کر سینیٹر طلحہ محمود کے فارم ہاؤس پر ڈیرے جما لئے ۔
متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عام انتخابات 2018 میں شکست کھانے کے باعث 20 سال بعد پارلیمنٹ لاجز میں منسٹر انکلیو میں سرکاری رہائش گاہ کو خیرآباد کہہ دیا۔فضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں اور ملاقاتوں کے لئے فی الحال جے یو آئی(ف) کے سینیٹر طلحہ محمود کے فارم ہاؤس میں ڈیرے جما لئے ہیں ۔ فضل الرحمان نے منسٹر انکلیو میں وزراء کالونی کی رہائش گاہ کے تمام بقایا واجبات ادا کر کے اپنا سامان اٹھا لیا ہے ۔ واضح رہے مولانا فضل الرحمان بے نظیر بھٹو ، نواز شریف اور مشرف دور میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے ہیں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں