They are 100% FREE.

جمعہ، 17 اگست، 2018

قومی اسمبلی آج 22ویں قائد ایوان کا انتخاب کرے گی


اسلام آباد : قو می اسمبلی میں آج ملک کے 22ویں وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے گا ۔قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر ساڑھے تین بجے شروع ہوگا جس میں ملک کے اگلے وزیراعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
اس بار خفیہ رائے شماری کے بجائے ڈویژن کے ذریعے ووٹ دیے جائیں گے، عمران خان کے حامی ایک لابی اور شہباز شریف کے حامی دوسری لابی میں جائیں گے۔تحریک انصاف کی جانب سے چیئرمین عمران خان اور ن لیگ کی جانب سے شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جن کی منظوری دی جاچکی ہے۔
 پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ سابق صدر آصف زرداری نے شہباز شریف پرسے ہاتھ اُٹھا لیا جس کے بعد پیپلز پارٹی نے آج ہونے والے وزیراعظم کے انتخابی عمل سے لاتعلق رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت تو کرے گی لیکن انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنے گی، پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عمران خان اور شہباز شریف کسی کو بھی وزیراعظم کا ووٹ نہیں دے گی۔
قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے چناؤ کے لیے جیت عددی برتری رکھنے والی جماعت کی ہی ہوگی، ایوان زیریں میں موجودہ پارٹی پوزیشن کو دیکھا جائے تو 152 نشستیں پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہیں جبکہ سابقہ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ایوان میں 81 نشستیں ہیں۔

ضرور پڑھیں:2022 میں بھارت انسان کو خلاء میں بھیجنے والی چوتھی قوم بن جائے گی : نریندر مودی کا اعلان

پاکستان پیپلز پارٹی کی 54 نشستیں، متحدہ مجلس عمل 15 ، متحدہ قومی مومنٹ 7 ، بلوچستان عوامی پارٹی 5، بی این پی مینگل 4، پاکستان مسلم لیگ ق 3، جی ڈی اے 3، عوامی مسلم لیگ، جمہوری وطن پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی ایک ایک نشست ہے جبکہ 4 نشستیں آزاد امیدواروں کے پاس ہیں۔ہم خیال جماعتوں کو دیکھا جائے تو پاکستان مسلم لیگ ن کے پاس 81 نشستیں ہیں جبکہ انہیں متحدہ مجلس عمل کے 15 اور عوامی نیشنل پارٹی کے 1 ممبر کی سپورٹ حاصل ہے اور اس طرح اپوزیشن کی عددی قوت 97 بنتی ہے جبکہ 4 آزاد امیدواروں کس سے ہاتھ ملائیں گے یہ واضح نہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے 54 ارکان ہیں تاہم پی پی نے انتخابی عمل میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزیر اعظم کی نشست کے حصول کے لیے قومی اسمبلی میں کسی بھی امیدوار کو آئین کےآرٹیکل 91 کی شق 4 کے تحت ایوان کے مجموعی ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں