لاہور : قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی آپ بیتی کا بہت زیادہ چرچا ہے اور نہ صرف ان کے مداح بلکہ سابق کرکٹرز بھی اس کتاب پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں ،جاوید میانداد نے بھی کتاب کو تنقید کا نشانہ بنا یا ہے ۔شاہد آفریدی نے اس کتاب میں سیاسی رہنماﺅں سے متعلق بھی کھل کر گفتگو کی ہے جس کے باعث بعض سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور رہنما شاہد آفریدی سے ناراض ہیں اور سوشل میڈ یا پر شاہد آفریدی کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں ۔شاہد آفرید ی نے اپنی کتاب میں نواز شریف ،عمران خان اور بلاول بھٹو سے متعلق بھی بہت سے باتیں لکھی ہیں ۔
ضرور پڑھیں: جیل اور قید میرا عوام ست رشتہ ختم نہیں کر سکتی
انہوں نے اپنی کتاب میں کہا کہ جہاں تک میاں نواز شریف کا تعلق ہے ،میں پاناما لیکس کیس اور ان سے متعلق جاری تحقیقات میں نہیں جانا چاہتا ،لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ میری رائے سامنے آنے سے بہت سی بھنویں اوپر اٹھ جائیں گی ،میاں نواز شریف جانتے ہیں کہ ڈلیور کیسے کرنا ہے ۔ذرا پشاور ،کراچی اور کوئٹہ کی طرف نظر دوڑائیں ،یہ وہ صوبائی دارالحکومت ہیں جہاں میاں نواز شریف نے حکومت نہیں کی ،یہاں حالات برے ہیں ،پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کو دیکھیں ،جہاں نواز شریف نے حکومت کی ،اس کے حالات اتنے برے نہیں ،یہ میری دلیل ہے ۔خیبر پختونخوا میں عمران خان کی حکومت نے اچھا کام کیا لیکن ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں