کلثوم حئی سے خادم اعلیٰ نے اس وقت شادی کی جب وہ سیکرٹریٹ میں سرکاری ملازم تھیں
لاہور: برصغیر میں یا دنیا میں کہیں بھی جب بادشاہی نظام ہوا کرتا تھا تب ملک کے حاکم کو شادی کرنے پر کسی قسم کی تنقید کا سامنا نہیں کرناپڑتا تھا بلکہ وہ جتنی زیادہ شادیاں کرتا اتنا ہی اس کی مشہوری اور اس کے بادشاہ ہونے کا ٹیکہ بنتا چلا جاتا تھا۔ تاہم آج کے دور میں بادشاہی نظام تو نہیں مگر جمہوری نظام میں بھی حاکم کئی کئی شادیاں رچاتے ہیں جن میں سے کچھ کا اعلان کرتے جبکہ کچھ خفیہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : حکومت نے میٹروبس پر سبسڈی ختم کرکے جہانگیر ترین کو کتنے ارب روپے سبسڈی میں دے دیئے؟ جان کر واقعی ہرپاکستانی کے ہوش اڑگئ
یہ بھی ضرور پڑھیں : حکومت کا 300 یونٹ والے صارفین کو سبسڈی دینے کا فیصلہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں