فاقی حکومت کی جانب ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کے معاملے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد فخرالدین جی ابراہیم احتجاجاً مستعفی ہو گئے، اور انہوں نے اپنا استعفیٰ صدرِ مملکت کو ارسال کردیا ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : رشید اے رضوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس کو ٹارگٹڈ قرار دیدیا
وفاقی حکومت کی جانب سے ہائی کورٹس کے دو اور سپریم کورٹ کے ایک جج کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنسز دائر کئے گئے ہیں۔
حکومت کی جانب سے ریفرنسز میں ججوں پر بیرون ملک جائیدادیں ظاہر نہ کرنے کے الزام لگایا گیا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان زاہد فخر الدین جی ابراہیم نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے جس میں انہوں نے کام کرنے سے معذرت کی ہے۔
زاہد فخر الدین نے ججز کے خلاف ریفرنس کو حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کو دباؤ میں لانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
ضرور پڑھیں : حکومت نے پٹرول بم کے بعد عوام پر بجلی بم گرا دیا
انہوں نے اپنے استعفے میں مزید لکھا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی ساکھ ناقابل مواخذہ ہے۔
زاہد فخرالدین نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ ججز کے خلاف بیرون ملک اثاثے ظاہر نہ کرنے پر ریفرنس دائر کئے ہیں، بظاہر یہ ریفرنس ججز کا احتساب نہیں بلکہ مقدس ادارے کو نشانہ بنانے کی کوشش ہے، میرے مطابق یہ ججز کا احتساب نہیں ہے حکومت کے اس اقدام پر احتجاجاً مستعفی ہو رہا ہوں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں