They are 100% FREE.

منگل، 19 مئی، 2020

کابینہ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جنہیں کوئی نہیں جانتا بلکہ میں بھی جانتا تک نہیں... وفاقی وزیر غلام سرور خان

کابینہ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جنہیں میں جانتا تک نہیں۔حکومت پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں کہ یہ کون لوگ ہیں کہاں سے آئے۔ ان غیرمنتخب مشیروں اور معاون خصوصی کے اثاثہ جات پبلک کیے جائیں۔ وفاقی وزیر غلام سرور خان
کابینہ میں ایسے لوگ بیٹھتے ہیں جن کی دوہری شہریت ہے ان کو اپنا ذریعہ آمدنی بتانا چاہیے۔
ان لوگوں کو کون اور کیسے لایا میرے پاس جواب نہیں۔ ان سب غیر منتخب مشیروں اور معاون خصوصی کے اثاثے ڈکلئیر کروائے جائیں۔ یہ بیگ اٹھا کر آتے ہیں بیگ اٹھا کر چلے جاتے ہیں
حکومت پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں کہ یہ کون لوگ ہیں کہاں سے آئے۔ ان غیرمنتخب مشیروں اور معاون خصوصی کے اثاثہ جات پبلک کیے جائیں۔
ہم نے ووٹ کے لیے عوام کے پاس جانا ہوتا ہے اور حساب دینا پڑتا ہے۔میرے پاس اس سوال کا جواب نہیں کی یہ لوگ کہاں سے آئے ہیں میں چاہتا ہوں کہ ہماری طرح معاون خصوصی کو بھی اثاثے ڈکلیئر کرنے چاہیے۔واضح رہے کہ اس وقت وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں غیر منتخب افراد کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔وفاقی کابینہ میں وزرا کی کل تعداد 27، وزرائے مملکت 4 جب کہ میں مشیروں کی تعداد پانچ ہے۔
جب کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کی تعداد بھی 15 ہوچکی ہے ہے۔دو معاونین کے پاس وفاقی وزیر کا درجہ ہے جن میں معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ثانیہ نشتر اور معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب شامل ہیں۔دیگر معاونین خصوصی میں میں سید ذالفقار عباس بخاری،شہزاد سید قاسم،علی نواز اعوان،ندیم افضل چن،سرداریارمحمدرند،عثمان ڈار, ڈاکٹر ظفر مرزا،ندیم بابر ،معید یوسف عاصم سلیم باجوہ اور ڈاکٹر تانیہ شامل ہیں۔اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم پر اس حوالے سے تنقید بھی کی جاتی ہے کہ ان کی کابینہ میں بڑی تعداد میں غیر منتخب افراد شامل ہیں اور اب پی ٹی آئی رہنما غلام سرور نے بھی معاونین خصوصی کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://twitter.com/i/status/1262801456597434370

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں