They are 100% FREE.

بدھ، 20 مئی، 2020

1952ء کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں منفی جی ڈی پی گروتھ ہوگی، اسحاق ڈار

1952ء کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں منفی جی ڈی پی گروتھ ہوگی، اسحاق ڈار
لاہور:سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 1952ء کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں منفی جی ڈی پی گروتھ ہوگی، پی ٹی آئی کا جی ڈی پی گروتھ سے متعلق جھوٹ باہر نکل آیا، تحریک انصاف بےروزگاری، غربت اور معاشی تباہی کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ تحریک انصاف کا جھوٹ باہر نکل آیا۔ پی ٹی آئی حکومت کو مسلم لیگ ن سے 5.8 فیصد جی ڈی پی گروتھ ملی۔
لیکن پی ٹی آئی حکومت کے پہلے سال میں1.91 فیصد جی ڈی پی گروتھ گِر گئی۔ جبکہ اب رواں دوسرے مالی سال میں یہ منفی گروتھ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 1952 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں منفی جی ڈی پی گروتھ ہو گی۔ تحریک انصاف ملک میں بے روزگاری، غربت اور معاشی تباہی کی ذمہ دار ہے۔
چند روز قبل سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ٹویٹ میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی پریس کانفرنس کی تصویر شیئر کی جس میں وہ کہہ شرح نمو منفی ڈیڑھ فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنے ردعمل میں کہا کہ معیشت کو 13۔ 2010ء میں تباہ و برباد کرنے کے بعد دوسرا راؤنڈ شروع ہوگیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے جی ڈی پی کو 5.8 فیصد پر چھوڑا جو اگلے سال 7 فیصد تک کا سفر کرنے کے لیے تیار تھی۔ لیکن اس موجودہ نکمی حکومت نے منفی 1.5 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا عندیہ دے دیا ہے۔ جس کا مطلب 7.3 فیصد اصل کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح نمو منفی ہونے کا نتیجہ بے روزگاری، غربت، مہنگائی اور بے پناہ دیگر معاشی مشکلات ہوں گی۔
واضح رہے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ وباء سے پہلے پاکستان کی ترقی کی شرح تین فیصد تک تھی ، موجودہ صورتحال کے تناظر میں منفی ایک سے ایک اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کا امکان ہے۔ مشیر خزانہ سے جرمنی کے سفیر برنارڈ سٹیفن شلیگ ہیک نے فرانس کے سفیر ڈاکٹر مارک بیریٹی اور اقتصادی کونسلر انائیس بوائیٹیر کے ہمراہ ملاقات کی۔ جس میں کورونا وائر س کے ملکی معیشت پر مرتب ہونے والے اثرات اور کمزور طبقے کے سماجی تحفظ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ وباء سے پہلے پاکستان کی ترقی کی شرح تین فیصد تک تھی، موجودہ صورتحال کے تناظر میں منفی ایک سے ایک اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کا امکان ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں