
اپوزیشن جماعتیں حج پیکج کا معاملہپارلیمنٹ میں اٹھائے گی، پی ٹی آئی کی پہلی حکومت ہے جس نے حج مہنگا بنا دیا، عام آدمی کیلئے حج کرنا محال بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے آج یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے عوام کی خاطر حج کو مہنگا ہونے سے روکے رکھا، عوام
یہ بھی ضرور پڑھیں :حج اخراجات 4 لاکھ 36 ہزار 975 روپے ....کابینہ نے نئی حج پالیسی کی منظوری دیدیا
لیکن موجودہ حکومت نے حج کو مہنگا کردیا ہے۔پی ٹی آئی کی پہلی حکومت ہے جس نے حجپر سبسڈی کو ختم کرکے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں حج پیکج کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گی۔ عوام کو مسائل میں گھرا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔ عام آدمی کیلئے حج کا سوچ بھی نہیں سکتا، عوام کیلئے حج کرنا محال بنا دیا ہے۔
واضح رہے وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2019ء کی منظور ی دے دی ہے۔ رواں سال حکومت نے حج پر حاجیوں کو کوئی سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جس کے باعث حج مہنگا ہوجائے گا۔ رواں سال حج ایک لاکھ سے زائد مہنگا ہوگیا ہے۔ شمالی پاکستان کیلئے 4 لاکھ 36 ہزار اور جنوبی پاکستان والوں کیلئے 4 لاکھ 26 ہزار روپے کا حج کردیا گیا ہے۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ وزارت مذہبی امور کی جانب سے فی حاجی45 ہزار سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریاست مدینہ کے دعویداروں نے حاجیوں سے بھی ریلیف چھین لیا۔
ضرور پڑھیں :لائسنس کے بغیر گھر میں پانی کی موٹر لگانے پر پابندی عائد ہونے والی ہے
حاجیوں سے20 فروری حج درخواستیں وصول کی جائیں گی۔ ایسے افراد جن کی عمر80 سال یا اس سے زائد ہے ان کو بغیرقرعہ اندازی حج پر بھجوایا جائے گا۔حکومت کی جانب سے سرکاری کوٹہ 60 اور نجی کوٹہ 40 فیصد رکھا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں سال ایک لاکھ 84 ہزار 210 افراد حج فریضہ ادا کرسکیں گے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے عوامی ردعمل پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ حج اور زکوٰة صاحب استطاعت پر واجب ہیں۔ سبسڈی کا مطلب یہ ہے کہ حکومت غریب لوگوں سے رقم لے کر حج کرائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ حج کی عبادت کے بنیادی فلسفے سے ہی متصادم ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں