اسلام آباد ۔ : نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے قومی شناختی کارڈ کے حصول کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کردیا۔ نادرا نے سابق اور آئندہ کے کونسلر اور چیئرمینوں کے پاس موجود سی این آئی سی کی تصدیق کا اختیار ختم کردیا۔ جمعرات کو نادرا سے جاری بیان کے مطابق نئے شناختی کارڈ یا ب فارم کے لئے برتھ سرٹیفکیٹ کی شرط ختم کر دی ہے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دے دیا ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے
یہ بھی ضرور پڑھیں : واہ پولیس کی جواریوں کے خلاف کامیاب کاروائی
نئی پالیسی میں میٹرک کی سند، پاسپورٹ، ڈومیسائل اور والدین کے شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔ بیان کے مطابق خواتین کو قومی شناختی کارڈ بنانے کے لئے اب نکاح نامے کی ضرورت نہیں ہو گی، شوہر کے کارڈ پر بیوی کا نیا کارڈ بنے گا صرف 20 کا اسٹامپ پیپر لگانا ہوگا۔ قبائلی اضلاع کے رہائشی کسی بھی شہر سے قومی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے۔ نادرا حکام نے نیا شناختی کارڈ بنانے کے حوالے سے نئی پالیسی جاری کر دی جس پر آج سے عملدرآمد کیا جائے گا۔
کارڈ گم ہونے پہ ایف آئی آر کی ضرورت نہیں اسٹامپ پیپر پر بیان حلفی گمشدگی جمع کرانے کے بعد نیا شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا جبکہ قومی شناختی کارڈ وصولی کے لیئے اصل ٹوکن کے ساتھ خود دفتر جانا ہوگا‘ اگر کوئی رشتہ دار جائے تو اتھارٹی لیٹر اس سے لے کے جائے اور کارڈ مل جائیگا۔نئی پالیسی کے تحت نام تبدیلی کیلئے اخبارات میں اشتہار نہیں دینا ہو گا نئے کارڈ کے لیئے نادرا افسر انٹرویو کرے گا اور کمنٹس دے گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں