اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے درمیان اکتوبر میں اسلام آباد میں حکومت مخالف آزادی مارچ کے حوالے سے اہم معاملات پر اتفاق ہوگیا جبکہ دونوں جماعتوں کے درمیان شکوک و شبہات بھی دور ہو گئے ہیں،مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف کے رہنماؤں نے کہاہے کہ مشترکہ طور پر آزادی مارچ کرنے کااعلان کریں گے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : تھانہ صدرواہ پولیس کی بڑی کارروائی. 3 ڈکیت اسلحہ آتشیں سمیت گرفتار
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کے بعد جے یو آئی کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ جے یو آئی اور مسلم لیگ ن نے مکمل یکجہتی پر اتفاق کیاہے ، حکومت ملک کے لئے معاشی خطرہ بن چکی ہے ، حکومت کامزید اقتدار میں رہنا خطرے کا باعث ہوگا ،مہنگائی کی سطح بیس سال میں سب سے زیادہ کی سطح ہے ،ہمارے دور میں پولیو ختم ہونے کے قریب آگیا تھا مگر اب پولیسو کیسز سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بھی طاہر القادری کی طرح سیاست چھوڑنے کا آبرو مندانہ فیصلہ کریں ، 30ستمبر کو ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوگا ، جے یو آئی اور ن لیگ مشترکہ طورپر آزادی مارچ کا اعلان کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی اور دونوں رہنماﺅں نے مشاورت کی ہے ، حکومت نے گورننس کا بدترین بحران پیدا کردیاہے ، دنیا پاکستان سے متعلق فکر مند ہے ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : شہریوں کو زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کرنے والا نوسر باز قاضی بلال گرفتار
اس موقع پر اکرم خان درانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہبازشریف کی دعوت پر ملنے آئے تھے ، اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے پاس بھی جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں ن لیگ کی شرکت سے متعلق شکوک وشبہات دور ہوگئے ہیں ،بار کونسل نے یقین دلایاہے کہ اگر گرفتاریاں ہوئیں تو ہمارا ساتھ دینگے ،ہم اکٹھے ہوکر آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے ، تاجروں کے ساتھ بھی ہمارے رابطے ہیں اور تاجر بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ ن لیگ اور جے یو آئی مل کر آزادی مارچ کوچلائیں گے سی ای سی اجلاس میں دونو ں پارٹیاں مل کر فیصلہ کریں گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں