
لاہور : نجی سکولز نے حکومت کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے حکومت کے تعلیمی ادارے بند کرنے کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔آل پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز کے صدر کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت نے 31 مئی تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اس کے دوران ہم نے بھرپور تعاون کیا لیکن اب یہ صورت حال ہے کہ سکولز بند کرنے کے لیے ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے ۔
ملک بھر میں اسکول کئی ماہ سے بند پڑے ہیں۔اس سے پندرہ لاکھ اساتذہ کا روزگار وابستہ ہے۔سکولز بند ہونے سے 15 لاکھ خاندانوں کو روزگار نہیں ملے گا۔ہم نے تو یہ بھی درخواست کی کہ ہمیں آن لائن کلاسز کے انعقاد کی اجازت دی جائے۔ دوسری جانب نجی سکولوں نے بھی حکومت سے ریلیف پیکج کا مطالبہ کردیا
See GNN's other Tweets
۔
ٓآل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ، ڈویژنل صدر ابرار احمد خان اور چوہدری امجد زیب نے کہا کہ کورونا وائرس سے 2لاکھ سے زائد نجی تعلیمی ادارے متاثر ہوئے ہیں تاھم ان تعلیمی اداروں کو تاحال کسی قسم کا ریلیف پیکیج نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے ذریعیآسان شرائط پر بلا سود قرضے جاری کرکے اس شعبہ سے وابستہ لاکھوں لوگوں کو بے روزگار ہونے سے بچائے۔تمام تعلیمی اداروں کو مکمل ایس او پیز پر عملدرآمد کراتے ہوئے یکم جون سے کھولا جائے۔ کاشف ادیب جاودانی نے کہا کہ امید ہے کہ حکومت نجی تعلیمی اداروں کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے جلد پیکیج کا اعلان کرے گی۔
ابرار احمد خان نے اس اندیشہ کا اظہار کیا کہ اگر لاک ڈاون میں جون کے بعد مزید توسیع ہوتی ہے تو 50%سکول بند ہوجائیں گے۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ طلباء کی صحت اور والدین کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کے امتحانات کو منسوخ کر دیا گیا ہے، تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے۔
جمعرات کو میڈیا بریفنگ میں شفقت محمود نے کہا کہ نیشنل سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کے امتحانات کو منسوخ کرنے اور تعلیمی اداروں کو 15 جولائی تک بند رکھنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان نے منظور دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ طلباء کی صحت اور والدین کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی بورڈز نویں، دسویں، گیارویں اور بارویں جماعت کے امتحانات لیتے ہیں۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں