They are 100% FREE.

پیر، 11 مئی، 2020

الیکشن کمشن کا 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر انکوائری کا فیصلہ

الیکشن کمشن کا 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر انکوائری کا فیصلہ
لاہور :الیکشن کمشن نے 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر انکوائری کا بڑا فیصلہ کر لیا ۔ بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو گزشتہ عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے عام انتخابات کے دوران آر ٹی ایس کی ناکامی پر انکوائری کا حکم دیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں چیئرمیں نادرا نے بھی خصوصی شرکت کی۔
اجلاس میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر قانونی شقوں کو زیر بحث لایا گیا۔ جس کے بعد اس آر ٹی ایس کی ناکامی پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ باضابطہ طور پر اس انکوائری کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ اپوزیشن یہ موقف رکھتی ہے کہ آر ٹی ایس کی ناکامی کے باعث ووٹ کئی جماعتوں کو نقصان ہوا ۔
واضح رہے اسے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے کام میں کسی ادارے، سرکاری افسران، اشخاص کی مداخلت برداشت نہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان نے ڈپٹی کمشنر شکارپور کی جانب سے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر شکارپور کو میٹنگ میں بلانے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ممبر سندھ نثار احمد درانی کو واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کردی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کام میں کسی ادارے، سرکاری افسران، اشخاص کی مداخلت برداشت نہیں، رپورٹ الیکشن کمیشن میں جلد پیش کی جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن سندھ نے چند روز قبل شکار پور میں بلدیاتی حلقہ بندیوں پر کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس پر ڈپٹی کمشنر رحیم بخش میتلو کو اعتراضات تھے، اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ظہیر احمد سہتو کو دفتر میں بلا کر سخت زبان استعمال کی۔ جس پر ظہیر احمد سہتو ظہیر احمد سہتو صوبائی الیکشن کمشنر کو خصوصی خط بھجوادیا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی کمشنر شکار پور پر الیکشن کمیشن کے کام میں مداخلت کرتے ہوئے کام میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں، ان حالات میں کام کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں