اسلام آباد : اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے انور منصور خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں میرے بیان سے متعلق حکومت کاہرشخص آگاہ تھا، باتیں کرنے دیں،ہرشخص اپنی گردن بچارہاہے، سارے معاملے پرکچھ بھی تحریری نہ کرکے پردہ ڈالا۔نجی نیوز چینل دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے کسی کی بات نہیں ہوئی،استعفیٰ کیسے لے سکتے ہیں،میں نے وزیراعظم یاکسی اورسے استعفیٰ کی بات نہیں کی بلکہ پاکستان بار کونسل اعتراض پر استعفیٰ دیا کیو نکہ میں بارکونسل کاچیئرمین تھااس لیے ان کے مطالبے پرعمل کیا، کوئی وجہ نہیں تھی اپنے فیصلے میں کسی کافیصلہ شامل نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ جس دن بیان دیاتھافروغ نسیم اورشہزاداکبردونوں ساتھ تھے، میرے بیان سے ہرکوئی آگاہ تھاسب کوپتہ تھا، دلائل بار ے مجھے اطلاع دی گئی تھی جسے بیان میں شامل کیا، اپنے بیان سے متعلق کسی کانام بتاتاتونیاجھگڑاشروع ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ اداروں کی عزت کرتاہوں،کسی کانام لیتاتونیاقصہ چھڑجاتا، نیامسئلہ پیداکرنے سے بہتریہی تھاکہ پیچھے ہٹ جاوں۔
یہ بلاگ ٹیکسیلا ، واہ اور ارگرد علاقوں کے لوگوں کو مقامی , ملکی اور عالمی سطح پر ہونے والے اہم واقعیات اور مفید معلومات سے آگاہ کرنے کیلئے تخلیق کیا گیا ہے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
لاہور :احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیاہے اور 25 اکتوبر کو دوبا...
-
ضلع میرپور کا سب سے بڑا میرج ہال روپیال میرج ہال چکسواری پوری طرح زمین دوز ہو گیا تھوڑی دیر پہلے دیکھتے ہی دیکھتے اچانک پوری بلڈنگ زمین کے ن...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں