They are 100% FREE.

بدھ، 28 مارچ، 2018

سرمایہ استحکام مانگتا ہے، بھیک مانگنے والے آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنا سکتے (چئر مین اسلامی نظریاتی کونسل)

چئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر ایاز نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو کافر قرار دینا اسلامی اصولوں کے منافی ہے اور 73کے آئین پر پوری طرح عمل کر کے دہشت گردانہ اور فرقہ وارانہ سر گرمیوں کا قلع قمع کیا جا سکتا ہے ۔ اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے ورلڈ کونسل آف ریلجینز پاکستان کے زیر اہتمام 2 روزہ ’’علمی و مشاورتی کانفرنس ‘‘سے مقامی ہوٹل میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ معیشت کی مضبوطی کے لئے پُر امن پاکستان لازمی ہے ۔ سرمایہ استحکام مانگتا ہے جو امن کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ھیک مانگنے والے ممالک کبھی آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنا سکتے۔ پوری دنیا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے پیچھے لگی ہوئی ہے جس کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ پاکستان کو گرے لِسٹ میں ڈالا جا رہا ہے جو پاکستان کی خوشحالی کے لیے انتہائی خطر ناک ہو گا۔ اُنہوں نے علماء کرام سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا قومی بیانیہ امن کے حوالے سے ہونا چاہیے تاکہ پوری دنیا میں پُر امن پاکستان کا پیغام جا سکے۔ کانفرنس سے مولا نا ےٰسین ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماء برداشت اور رواداری کے کلچر کو فروغ دیں تاکہ معاشرے میں جو عدم برداشت کی ہوا چل پڑی ہے وہ تھم سکے۔ حافظ محمد نعمان حامد ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ کونسل آف ریلجینز پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک غیر ملکی سروے کے مطابق 56فیصد پاکستانی اپنے مذہبی رہنماؤں کی پیروی کرتے ہیں جو اِس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں قیام امن کے لئے علماء کرام کا کردار انتہائی ناگزیر ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ مسلک کے بجائے اسلام کی بات کی جائے تو مسائل پیدا نہیں ہوتے۔ کانفرنس سے قاضی نیاز حسین نقوی، پیر شفاعت رسول، مجیب الرحمان شامی، مفتی راغب نعیمی ،مولانامحمدعاصم مخدوم ،مولانا الیاس گھمن ، سمیحہ راحیل قاضی، سید مشاہد حسین ،مولانا یحییٰ عباسی، مولانا ندیم سرور جالندھری، مفتی محمد عثمان جالندھری، مفتی محمد عثمان، مولانا ابوذر حنفی اور ایم پی اے وحید گُل نے بھی خطاب کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں