
اسلام آباد : معروف صحافی شاہ زیب خانزادہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے مخالفین پر غیر قانونی اثاثے بنانے اور آف شور کمپنیوں میں جائیدادیں چھپانے اور منی ٹریل نہ دینے کا الزام عائد کرتے ہیں۔تاہم ان کی اپنی جماعت سے متعلق دعویٰ رہا ہے کہ عمران خان نے کچھ بھی نہیں چھپایا اور تمام دستاویزات اور منی ٹریل موجود ہے۔
لیکن گذشتہ پانچ سال سے پی ٹی آئی پر غیر ملکی فنڈنگ کا الزام عائد ہے۔اگر اس کیس کا فیصلہ تحریک انصاف کے خلاف آتا ہے تو بطور جماعت پاکستان تحریک انصاف اور ان کی قیادت پر پابندی لگ سکتی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کی مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے پر درخواست پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے دی۔
●غیر ملکی فنڈنگ کیس میںptiپرپابندی بھی لگ سکتی ہے،
●پی ٹی آئی کادعویٰ پشاور میٹرو بنانےکاتھامگر اورینج ٹرین جس کا%80کام شہباز شریف مکمل کرگئےتھےان سےوہ بھی نہیں بن پارہی،
●کوئی سیاسی جماعت غلط فہمی میں ناں رہےکہ اگرمولانا فضل الرحمن کاساتھ نہیں دیں گےتو مارچ کامیاب نہیں ہوگا
44 people are talking about this
جب کہ اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس سے پاکستان کی سیاست بدل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بارہا غیر ملکی فنڈنگ کیس میں پیش رفت کو خفیہ رکھنے کی کوشش کرتی رہی ہے کہ یہ معاملہ خفیہ نہ رکھا گیا تو غیر ملکی فنڈنگ معاملے میں بڑے پیمانے پر میگا کرپشن ، غیر قانونی ذرائع سے فنڈنگ آنے ، بیرون ملک اکاؤنٹس کھولنے اور امریکا میں کمپنی رجسٹر کرنے سے متعلق حقائق سامنے آ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حقائق عوام کے سامنے آتے ہی پی ٹی آئی خود کو ایماندار اور دوسروں کو کرپٹ قرار دینے کا ریت کا محل بہہ جائے گا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کی چار درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،جو 10 اکتوبر کو فیصلہ سنائیگا،الیکشن کمیشن سکروٹنی کمیٹی کی کارروائی لیک کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ سنائیگاجبکہ چیف الیکشن کمشنر سر دار محمد نے کہا ہے کہ ٹی وی اگر کچھ آتا ہے تو آپ نظر انداز کریں،ٹی وی پر کوئی خبر چلتی ہے تو اس پر کمیٹی کیسے ذمہ دار ہوگی۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں